
ووٹر نظر ثانی معاملے پر قانون سازیہ کا اجلاس ہنگامہ کی نذر
دونوں ایوانوں کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی پٹنہ 25جولائی(وقت نیوز سروس) بہار قانون ساز اسمبلی کے دونوں ایوانوں کی کارروائی آج مانسون اجلاس ختم ہونے کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔قانون سازیہ کا مانسون اجلاس 21 جولائی کو شروع ہوا اور اس دوران دونوں ایوانوں کی پانچ میٹنگیں ہوئیں۔وقفہ طعام کے بعد جیسے ہی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، اپوزیشن ارکان نے ووٹر لسٹ کے جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) میں مبینہ بے ضابطگیوں کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے اس طرح کے عمل کو اس سال اکتوبر۔نومبر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات سے عین قبل لوگوں کے حق رائے دہی کو چھیننے کی کوشش قرار دیا۔ اپوزیشن ارکان نے اس معاملے کو لیکر الیکشن کمیشن اور حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ایوان میں ہنگامہ کیا۔ہنگامہ آرائی کے درمیان مختلف کمیٹیوں کی رپورٹس اور دیگر اہم رپورٹس ایوان میں پیش کی گئیں۔ جب اپوزیشن ارکان پرسکون نہ ہوئے اور احتجاج جاری رکھا تو اسپیکر نند کشور یادو نے ایوان کی کارروائی ڈھائی بجے تک ملتوی کر دی۔جب ایوان کا دوبارہ اجلاس شروع ہوا توا سپیکر نے کہا کہ توجہ دلاو تحریک کے ذریعے اٹھائے گئے مسائل اوروقفہ طعام کے بعد اٹھائی جانے والی تمام غیر سرکاری قراردادوں کو متعلقہ کمیٹیوں کو بھیج دیا جائے گا۔ جس کے بعدا سپیکر نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ یہ 17ویں بہار قانون ساز اسمبلی کا آخری اجلاس تھا اور اگلے اسمبلی انتخابات اس سال اکتوبر۔نومبر میں ہونے والے ہیں۔دوسری جانب بہار قانون ساز کونسل کے چیئرمین اودھیش نارائن سنگھ نے بھی ایوان کا طے شدہ کام مکمل ہونے کے بعد ایوان کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔بہار ہندو مذہبی ٹرسٹ (ترمیمی) بل 2025، بہار گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (پہلی ترمیم) بل 2025، بہار میونسپلٹیز (ترمیمی) بل 2025، بہار اسپیشل سروے اینڈ سیٹلمنٹ (ترمیمی) بل 2025 بہار زرعی زمین ( غیر ۔ زرعی مقاصد کیلئے ) (ترمیمی) بل 2025 اور بہار انڈر گراونڈ پائپ لائن ترمیمی بل 2025، سمیت کل 13 بل مانسون اجلاس کے دوران ریاستی مقننہ کے دونوں ایوانوں میں منظور کئے گئے۔ مانسون سیشن کے دوران دونوں ایوانوں میں مالی سال 2025-26 کا پہلا ضمنی بجٹ اور متعلقہ بہار تخصیصی بل کو بھی منظور کیا گیا۔ اپوزیشن ارکان نے ووٹر لسٹ خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) میں مبینہ بے ضابطگیوں کا معاملہ اٹھایا جس سے دونوں ایوانوں کی کارروائی میں خلل پڑا۔ادھربہار میں ووٹر لسٹ خصوصی نظر ثانی کو لے کر اپوزیشن کے ہنگامے کے بعد اسمبلی کی کارروائی جمعہ کو وقفہ طعام تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ۔لیننسٹ (سی پی آئی۔ایم ایل) کے ایم ایل اے ستیہ دیو رام نے ووٹرنظر ثانی کا مسئلہ اٹھایا۔ اس کے بعد اپنا احتجاج درج کرانے کیلئے گزشتہ کچھ دنوں سے سیاہ کپڑے پہن کر ایوان کی کارروائی میں حصہ لے رہے اپوزیشن کے اراکین نے نعرے بازی شروع کردی۔اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان اسمبلی اسپیکر نند کشور یادو نے وقفہ سوالات کا آغاز کیا اور ارکان سے ایوان کو خوش اسلوبی سے چلانے کی اپیل کی۔ اس کے باوجود اپوزیشن اراکین ویل میں پہنچ گئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ وزیراعلیٰ نے شور شرابے کے درمیان اپوزیشن کی جانب سے ’غیر مہذب حرکتوں‘اور غیر ضروری مسائل اٹھانے پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے اپنی حکومت کی کامیابیوں اور فلا۳حی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو یہ قبول کرنا چاہئے کہ ریاست میں ہر شعبے میں ترقی ہوئی ہے اور لوگوں کو اس کا فائدہ ملا ہے۔پچھلے کچھ دنوں سے مسلسل کالے کپڑے پہنے ہوئے اپوزیشن ایم ایل اے کے بارے میں مسٹر کمار نے کہا کہ اپوزیشن کو احتجاج کرنے سے پہلے اپنے طرز عمل پر غور کرنا چاہئے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کی تمام اتحادی جماعتیں گزشتہ چند دنوں سے جس طرح احتجاج کر رہی ہیں وہ روایت کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا احتجاج پہلے کبھی کبھار ہوا کرتا تھا۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیجسوی یادو کو پہلے کبھی ایسے کپڑوں میں نہیں دیکھا ہوگا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن کو غیر ضروری مسائل پر احتجاج کرنے کے بجائے ریاستی حکومت کے کئے گئے کاموں کو قبول کرنا چاہئے۔ تاہم ایوان میں اپوزیشن کا ہنگامہ جاری رہا اورا سپیکر نے ایوان کی کارروائی وقفہ طعام تک کیلئے ملتوی کر دی۔وقفہ طعام کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو پوری اپوزیشن نے ایک بار پھر ہنگامہ آرائی شروع کر دی جسے دیکھتے ہوئے اسپیکر نے کارروائی ڈھائی بجے تک کیلئے ملتوی کر دی۔