
دیہی سڑکوں کی تعمیر پر حکومت کا اہم فیصلہ، 24,480 کلومیٹر سڑکوں کی منظوری
کوئی عالمی ٹینڈر نہیں، قومی ٹینڈرنگ سے چھوٹے ٹھیکیداروں کو فائدہ ہوگا: اشوک چودھری پٹنہ، 25 جولائی (وقت نیوز سروس)۔نتیش حکومت نے بہار میں دیہی رابطوں اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ دیہی تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری نے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مالی سال 2024-25 میں 14,036 راستے منظور کیے گئے ہیں جن کی کل لمبائی 24,480 کلومیٹر ہے۔ اس کے علاوہ 2025-26 میں اب تک 4,079 راستے (6,484 کلومیٹر) کو منظوری دی گئی ہے۔ وزیر چودھری نے کہا کہ محکمہ نے ایک نیا موثر اور شفاف نظام نافذ کیا ہے۔ اس سے نہ صرف کام کے معیار میں اضافہ ہوا ہے بلکہ سرکاری خزانے کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔ اب تک حکومت نے تقریباً 800 کروڑ روپے بچائے ہیں۔ وزیر نے واضح کیا کہ محکمہ دیہی تعمیرات کی جانب سے کوئی عالمی ٹینڈر طلب نہیں کیا گیا ہے بلکہ قومی بولی کے تحت ٹینڈر جاری کیے گئے ہیں۔ تاکہ ریاست اور ملک کے چھوٹے ٹھیکیداروں کو موقع ملے۔ انہوں نے کہاکہ 'کچھ لوگ یہ غلط فہمی پھیلا رہے ہیں کہ بڑے پیکج بن گئے ہیں اور چھوٹے کنٹریکٹرکو موقع نہیں ملے گا، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ چھوٹے پیکج بنائے گئے ہیں۔ تاکہ بلاک اور سب ڈویژن کی سطح تک کے ٹھیکیداروں کو فائدہ ملے۔ وزیر نے کہاکہ ہم چھوٹے پیکج تیار کر رہے ہیں۔ اشوک چودھری نے کہا کہ حکومت نے دیہی سڑکوں کے معیار اور پائیداری کو برقرار رکھنے کے لیے دیکھ بھال کی پالیسی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا ہے۔ اب تک 18000 سڑکیں اس پالیسی سے منسلک ہو چکی ہیں۔ گزشتہ دو ماہ میں 464 پیکجوں کا کام الاٹ کیا گیا ہے۔ اس پیکیج کے تحت سات سال تک ان سڑکوں کی باقاعدہ دیکھ بھال کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس سے ان ٹھیکیداروں کی افادیت طویل مدت تک برقرار رہے گی اور سڑکوں کی مناسب دیکھ بھال بھی ممکن ہو سکے گی۔ ایک اور اہم اعلان کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ 9 سال کے بعد مکھیہ منتری گرامین سیتو یوجنا کو دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔ اس کے تحت دیہی علاقوں میں تیزی سے چھوٹے اور بڑے پل اور پلوں کی تعمیر کی جائے گی۔ اس سے نقل و حرکت میں آسانی ہوگی اور سڑکوں کا معیار بھی اچھا ہوگا۔ وزیر چودھری نے کہا کہ حکومت کی ترجیح 100 سے زائد آبادی والے ہر بستی کو پکی سڑک سے جوڑنا ہے۔ وزیر نے کہا کہ اب تک 5003 بستیوں کو جوڑنے والی 6,538 کلومیٹر لمبی سڑکوں کو منظوری دی گئی ہے۔ حکومت 1200 کلومیٹر اضافی راستے کی منظوری کے لیے تیزی سے کارروائی کر رہی ہے۔ وزیر اشوک چودھری نے کہا کہ ٹھیکیدار غلط دستاویزات یا بلیک لسٹ کمپنیوں کے نام پر ٹینڈر حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے معاملات کی نشاندہی کرکے محکمانہ کارروائی کی جارہی ہے۔ حکومت ایسے ٹھیکیداروں پر سخت ہے۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف جلد ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ وزیر اشوک چودھری نے کہا کہ 'ہماری ترجیح یہ ہے کہ تمام منظور شدہ سڑکوں کا کام انتخابات سے پہلے شروع ہو جائے۔ تاکہ انتخابات کے دوران بھی دیہی سڑکوں کی ترقی کا کام متاثر نہ ہو۔ محکمہ اس کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اس نے کہا یہ کام کر رہا ہے۔ دیہی تعمیرات کے محکمے کے ان اقدامات سے یہ واضح ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار دیہی رابطوں کے معاملے میں ملک میں ایک نئی مثال قائم کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اب نہ صرف دیہات کو پکی سڑکوں سے جوڑا جا رہا ہے بلکہ ان کی دیکھ بھال اور معیار کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے۔ اس پہل کو نہ صرف سڑک کی تعمیر بلکہ نئے بہار کی تعمیر کی بنیاد کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔