
غزہ تنازعہ کے درمیان میکرو کا بڑا اعلان، فلسطین کو فرانس آزاد ملک تسلیم کرے گا
پیرس، 25 جولائی (ہ س)۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بڑا اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک رواں سال ستمبر میں فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں باضابطہ اعلان کریں گے۔ فلسطین کو اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 140 سے زائد ممالک نے تسلیم کیا ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کے درمیان فرانسیسی صدر نے کہا کہ اس وقت یہ سب سے اہم ہے کہ غزہ میں جاری جنگ فوری طور پر ختم ہو اور شہریوں کی جانیں بچائی جائیں۔ فرانسیسی صدر میکرون نے جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور دیرپا امن کے لیے اپنے تاریخی عزم کے تحت میں نے فیصلہ کیا ہے کہ فرانس فلسطین کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کرے گا۔ ہمیں حماس کو غیر مسلح کرکے غزہ کو محفوظ بنانا ہے اور اسے دوبارہ تعمیر کرنا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام مغویوں کی رہائی اور بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ میکرون پہلے اسرائیل کے موقف کے حامی تھے۔ جب حماس کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا تو صدر میکرون نے اسرائیل کی حمایت کی تھی۔ حالانکہ حالیہ مہینوں میں میکرون غزہ میں اسرائیل کی وسیع فوجی کارروائی اور وہاں خوراک کے بحران کا نشانہ بننے والے عام لوگوں کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ایک دن پہلے ہندوستان نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں غزہ کے بحران پر بات کرتے ہوئے ہندوستان کے مستقل نمائندے پی ہریش نے کہا کہ غزہ پٹی میں موجود سنگین انسانی بحران کو صرف جنگ بندی میں عارضی وقفے سے حل نہیں کیا جاسکتا۔ غزہ کے لوگوں کو روزانہ خوراک، ایندھن، صحت کی خدمات اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔