
جاپان کے ایوان بالا کے انتخابات میں حکمراں اتحاد کی خراب کارکردگی
ٹوکیو، 21 جولائی (وقت نیوز سروس)۔ جاپان کا حکمران اتحاد پارلیمان کے ایوانِ بالا ’ڈائٹ‘ کے لیے اتوار کو ہونے والے انتخابات میں بچھڑتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ جاپان کے معروف اخباراساہی شمبون کے ایگزٹ پول کے مطابق حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی ) کی کارکردگی اس بار مضبوط نہیں رہی۔ سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے ٹیلی ویژن کا بھی ایسا ہی دعویٰ ہے۔ این کے ایچ نے ایوان بالا میں حکمراں اتحاد کی نشستوں میں کم ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔این کے ایچ کے مطابق اس الیکشن میں انتہائی دائیں بازو کی سنسیتو پارٹی ایک طاقت کے طور پر ابھری ہے۔ این ایچ کے پر نشر ہونے والے ایگزٹ پول میں اشیبا کے اتحاد کو 32-51 سیٹیں ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ دوسرے چینلز کے مطابق اس اتحاد کو 40-43 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ اکیلے ایل ڈی پی کو 32 سے 35 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔ ایل ڈی پی اب بھی پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ این ایچ کے کے مطابق حزب اختلاف کی مرکزی جماعت کانسٹی ٹیوشنل ڈیموکریٹک پارٹی کو 18 سے 30 نشستیں ملنے کی توقع ہے۔ اس سے پہلے اسے 22 سیٹیں ملی تھیں۔ انتہائی دائیں بازو کی سنسیتو پارٹی اپنی 'جاپانی فرسٹ' مہم کی وجہ سے ووٹروں کو متاثر کر رہی ہے۔ اس پارٹی کو 10-22 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ پچھلے الیکشن میں اسے ایک سیٹ ملی تھی۔ یہ پارٹی یوٹیوب کے ذریعے کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران شروع کی گئی تھی۔ اقلیتی حکومت چلانے والے وزیراعظم شیگیرو ایشیبا کی قیادت میں حکمران اتحاد کی نشستوں میں کمی کی وجہ سے جاپان میں سیاسی عدم استحکام بڑھنے کا امکان ہے۔ اگرچہ یہ انتخاب براہ راست وزیراعظم اشیبا کی حکومت کو متاثر نہیں کرے گا لیکن ایوان بالا میں دھچکے کی وجہ سے ان پر مستعفی ہونے کے لیے دباو بڑھ سکتا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ اکتوبر میں ہونے والے ایوان زیریں کے انتخابات میں ایشیبا کی پارٹی کی کارکردگی 15 برس میں سب سے خراب رہی۔ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا بھی خطرہ ہے۔ جاپان ٹائمز کے مطابق حکمران اتحاد ایوان بالا میں اپنی اکثریت کھو سکتا ہے۔ اس الیکشن کو وزیراعظم اور ایل ڈی پی کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ ایشیبا نے اتوار کو دیر گئے عوامی نشریاتی ادارے این ایچ کو کو بتایا کہ وہ فی الحال حکومت میں رہیں گے۔ ایل ڈی پی کے سکریٹری جنرل ہیروشی موریاما نے کہا کہ وہ ایشیبا سے بات کریں گے کہ نتائج کی ذمہ داری کیسے لی جائے۔ وزیراعظم ایشیبا نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ ”جن نتائج کا اندازہ لگایا جا رہا ہے، ہمیں اسے عاجزی کے ساتھ قبول کرنا ہوگا۔ ایل ڈی پی کو حکمران جماعت کے طور پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔“