
وزیر اعظم کے موتیہاری آمد پر یوتھ کانگریس نےلگائے بند شوگر مل کو لیکر پوسٹر
مشرقی چمپارن، 18 جولائی (وقت نیوز سروس)۔ موتیہاری میں وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد سے قبل مشرقی اور مغربی چمپارن یوتھ کانگریس کی جانب سے لگائے گئے پوسٹروں اور مختلف جگہوں پر کھلے ہوئے چائے کے اسٹالوں نے سیاسی درجہ حرارت کو گرم کر دیا ہے۔ دراصل یوتھ کانگریس نے یہ پوسٹر مشرقی چمپارن ضلع کے موتیہاری اور چکیا اور مغربی چمپارن کے چنپتیا واقع بند شوگر ملوں کے حوالے سے جاری کیا ہے۔ یہ پوسٹر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ جس کے بعد سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ یوتھ کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ہم یہ علامتی احتجاج اس لیے کر رہے ہیں کہ جب مودی جی 2014 میں چمپارن آئے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ چمپارن چینی کا پیالہ ہے، لیکن یہاں کی بند شوگر مل اس جگہ کی خراب حالت بتا رہی ہیں۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ یہاں کی بند شوگر مل کو کھولیں گے اور ان شوگر مل میں بننے والی چینی سے بنی چائے پی کر جائیں گے۔ اس لیے ہم بے ذائقہ چائے کی دکان اور یہ پوسٹر لگا کر اسے ان کے وعدے یاد دلا رہے ہیں۔ یوتھ کانگریس کی طرف سے لگائے گئے پوسٹر پر لکھا ہے "کیا مودی جی؟ اس بار آپ موتیہاری اور چنپتیا شوگر ملوں کی چینی سے بنی چائے پی کر جائیں گے؟ چائے بیچنے والے آ رہے ہیں، براہ کرم ان سے پوچھیں۔ میرا جھوٹ سب سے مضبوط ہے۔ پھیکی چائے کی دکان"۔