
مولانا غلام رسول بلیاوی دور حاضر کے سربفلک شخصیت:مفتی غلام رسول اسماعیلی
بہار اقلیتی کمیشن نے کشن گنج سمیت کئی اضلاع کاکیاکامیاب دورہ پٹنہ،17جولائی (پریس ریلیز)۔عصر حاضر میں ملک وملت اوراقلیتی طبقات کے حقوق کی بازیابی کے حوالہ مضبوط ترین آوازبلند کرنے والی شخصیات میں سابق ممبر آف پارلیمنٹ مولانا غلام رسول بلیاوی صدر مرکزی ادارہ شرعیہ فرد فرید ہیں۔ مولانابلیاوی ایک طرف مکمل طور پر مذہبی فکر رکھنے والی علمی شخصیت نظر آتے ہیں تو دوسری جانب انتہائی متحرک اور فعال سیاسی رہنما،جفا کش مزاج والی اس نابغہ ہستی کو ہم دونوں اعتبار سے قدرت کا عطاکردہ ایک نایاب نمونہ پاتے ہیں۔مولانا بلیاوی اپنی زندگی کے لمحات جیسی مصروفیت، جس جاں فشانی اور جتنی سراسیمگی میں گذاررہے ہیں یہی تفہم ہوتاہے کہ آپ کی فطرت کو قدرت کی طرف سے جو کچھ ملاہے وہ شاہکار ہے۔پورے ہندوستان میں جہاں آپ کو دل پذیر انداز میں خطابت بلاغت و صحافت کے لیے یاد کیاجاتا ہے وہیں آپ میدان سیاست میں رہ کرملک و ملت پر انے والے ہر طرح کے یلغاری فتنوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔عمومی طور پر مولانابلیاوی کی علمی لیاقت اور خطابت کی مقنا طیسی کشش کی باتیں خوب ہو تی ہیں۔مولانا بلیاوی بہار اقلیتی کمیشن کے چیئرمین بننے کے بعد پہلی بار حالیہ دنوں گشن گنج کا دور کیا،ضلع کے مختلف علاقوں میں پہونچےاور اقلیتوں کے مسائل سے روبرو ہویے ساتھ ہی کئی قبرستانوں،مدرسوں اور عیدگاہوں سمیت وزیر اعلی نتیش کمار کی ترقیاتی کاموں کا زمینی سطح پر جائزہ لیااور مزید ترقیاتی کاموں کی یقین دہانی کرائی۔مذکورہ خیالات کا اظہار استاذ مرکزی ادارہ شرعیہ مولانا مفتی غلام رسول اسماعیلی خطیب وامام قدیمی جامع مسجد محمد پورشاہ گنج نے کیا۔ مزید انہوں نے کہا کہ بہارکے اقلیتوں کیلیے وزیر اعلی نتیش کمار نے جو خدمات انجام دی ہیں وہ مخفی نہیں بے شمار قبرستانوں کی گھیرابندی،آزاد مدارس کو امدادی کربے شمار اساتذہ کی بحالی، بروقت تنخواہ کی فراہمی،اقلیتوں کیلیے رہائشی اسکول، اقلیتی ہاسٹل کی فراہمی، گاوں گاوں روڈ اور بجلی کی دستیابی کو فراموش نہیں کیا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مولانا بلیاوی اپنے حوصلہ اور عزم میں سرگرم ہیں۔کشن گنج کے دورہ میں جن علاقوں کے قبرستانوں کی گھیرابندی نہیں ہوئی ہے وہاں کے لوگوں نے کاغذی مطالبات رکھے اس موقع پر رستم علی اقلیتی رہائشی اسکول کا معائنہ کیا اور براہ راست وہاں کے طلبہ سے گفتگو کی اور کمیوں کو پورا کرنے پر زور دیا۔ساتھ ہی اقلیتوں کو جن جن سہولیات کی ضرورت ہے مولانا بلیاوی نے اعلی حکام کے ساتھ میٹینگ کرکے ہر طرح کے مسائل کو جلد از جلد حل کرانے کی پیش کش کی۔انہوں نے کہا کہ قبل اس کے مولانا بلیاوی بہار کے مختلف اضلاع کا دورہ کر اقلیتوں کے حوالہ قابل تحسین پیش رفت کی ہے۔ سمستی پور علاقہ میں کسی قبرستان کے بیچ سے ہائیوے راستہ پاس کرا دیا گیا تھا مولانابلیاوی نے اپنے سیاسی پاور سے قبرستان میں راستہ بننے سے روک دیا اور دوسری صورت پیش کی اسطرح سینکڑوں معاملات ہیں جنہیں نہایت حکمت عملی اور سیاسی دم سے حل کرایاگیاہے۔ عوام الناس سے گزارش ہے کہ ابھی وقت ہے اپنے اپنے علاقہ کے قبرستان مدرسہ اور عیدگاہ کے تحفظ کے حوالہ کاغذی مطالبات پیش کر اپنے رہنما سے کام کرالیں اور اپنی نسلوں پر رحم کی چادر ڈالنے کا کام کریں۔ یقینا مولانا بلیاوی امت کی ضرورت اور وقت حاضر کی آواز ہیں۔انکی اواز میں اواز ملانا اور انکی قوت وباز کو مضبوط کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اخیر میں انہوں نے کہا کہ مولانا غلام رسول بلیاوی دینی،ملی، فلاحی، سماجی اور سیاسی خدمات کے سبب سربفلک شخصیت کے حامل ہیں۔ایسے زندہ دل جانباز اشخاص کا برسراقتدار رہناملک وملت کی ترقی وفلاح کا ضامن ہے۔