
وزیر اعظم موتیہاری میں 18 جولائی کوجلسہ عام سے کریں گے خطاب، بہار کو تقریباً 7200 کروڑ کے ترقیاتی منصوبوں کا دیں گےتحفہ
این ڈی اے اتحاد کی نگاہ چمپارن کی تمام 21 سیٹوں پر پٹنہ، 16 جولائی (وقت نیوز سروس)۔ وزیر اعظم نریندر مودی 18 جولائی بروز جمعہ کے روز بہار کے مشرقی چمپارن ضلع کے صدر دفتر موتیہاری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ حکومت بہارسے موصولہ اطلاع کے مطابق جلسہ عام کے دوران پی ایم مودی سڑک، ریلوے، الیکٹرانکس اور دیہی بہبود سمیت بڑے شعبوں میں تقریباً 7,196 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کی نقاب کشائی اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ترقیاتی منصوبوں میں سے 5,398 کروڑ روپے ریلوے پروجکٹس کے لیے خرچ کیے جائیں گے، جبکہ 1,173 کروڑ روپے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی وے کی وزارت کے تحت انفراسٹرکچر کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت 63 کروڑ روپے کے منصوبوں میں تعاون کرے گی۔ اس کے علاوہ پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے تحت 40,000 مستفیدین کے کھاتوں میں 162 کروڑ روپے براہ راست منتقل کیے جائیں گے۔ اسی اسکیم کے تحت تقریباً 12,000 مستفیدین کو گرہ پرویش ملے گا۔ اس کے علاوہ 61,500 سیلف ہیلپ گروپس کو 400 کروڑ روپے جاری کیے جائیں گے جن کا مقصد دیہی معاش کو مضبوط کرنا ہے۔ اکتوبر-نومبر میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے ساتھ ہی بہار میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ وزیر اعظم کا دورہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اپوزیشن پارٹیاں تیزی سے سرگرم ہو رہی ہیں، جن میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کے کئی دورے شامل ہیں۔ وزیر اعظم مودی کا بہار کا آخری دورہ 20 جون کو تھا، جب انہوں نے سیوان ضلع کے جسولی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا۔ اس سے پہلے انہوں نے 29 مئی کو پٹنہ میں روڈ شو اور 30 مئی کو شاہ آباد میں ریلی کی تھی۔ مشرقی چمپارن میں موتیہاری کی لڑائی بی جے پی کے لیے اہم ہے۔ وزیر اعظم مودی کے دورے سے مشرقی اور مغربی چمپارن دونوں اضلاع کے ووٹروں پر اثر انداز ہونے کی امید ہے، جن کی مجموعی طور پر 21 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے نے ان 21 میں سے 17 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے نے مشرقی چمپارن میں 9 سیٹیں (8 بی جے پی، 1 جے ڈی یو) جیتیں، جب کہ آر جے ڈی نے عظیم اتحاد کے لیے تین سیٹیں حاصل کیں۔ این ڈی اے کلیان پور، سگولی اور نرکٹیا سیٹوں کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو اس نے پہلے کھو دی تھی۔ این ڈی اے نے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں یہاں 8 سیٹوں پر قبضہ کیا تھا۔ (7 بی جے پی، 1 جے ڈی یو)، جبکہ سی پی آئی (ایم ایل) نے پچھلی بار ایک سیٹ جیتی تھی۔ بی جے پی اپنے گڑھ چمپارن میں مضبوط گرفت کرنا چاہتی ہے۔ وزیراعظم کے دورے کا مقصد اس بنیاد کو مزید مضبوط کرنا اور اپوزیشن کی کسی بھی دلیل کا جواب دینا ہے۔