پرشانت کشور کا راگھوپور میں طوفانی دورہ، تیجسوی یادو کے خلاف امیدوار کے انتخاب کے لیے عوام سے ملاقاتیں — بہار کی سیاست میں ہلچل!*
* راگھوپور — بہار کی سیاست میں اس وقت ایک نیا موڑ آ چکا ہے، جب جن سوراج کے بانی اور معروف انتخابی حکمتِ عملی ساز پرشانت کشور نے راگھوپور کا اچانک اور طوفانی دورہ کیا۔ سارا دن وہ راگھوپور کے گلی کوچوں میں عوام سے ملتے رہے، ان کے مسائل سنتے رہے، اور اس اہم سوال پر رائے لیتے رہے کہ تیجسوی یادو کے خلاف یہاں سے کون امیدوار ہونا چاہیے۔ پرشانت کشور کے اس دورے نے بہار کی سیاست میں ایک نئی ہلچل مچا دی ہے۔ ان کے پہنچتے ہی راگھوپور کے عوام کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سڑکوں پر بھیڑ جمع ہو گئی، نوجوانوں نے پھولوں کے ہار پہنائے، اور "پی کے زندہ باد" کے نعرے گونجنے لگے۔ خواتین، بزرگ، بچے، سبھی ان سے ملنے کے لیے بیتاب نظر آئے۔ پرشانت کشور نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، *"راگھوپور میں میرا آنا ہی تیجسوی یادو کے لیے خطرے کی گھنٹی بن چکا ہے۔ صرف یہ افواہ کہ میں یہاں سے لڑ سکتا ہوں، انہیں خوفزدہ کرنے کے لیے کافی ہے۔ اگر میں نے یہاں سے الیکشن لڑا، تو تیجسوی کو راگھوپور چھوڑ کر بھاگنا پڑے گا۔ جس طرح امیٹھی میں راہل گاندھی ہارے، ویسا ہی انجام تیجسوی کا راگھوپور میں ہوگا۔"* پرشانت کشور نے نہ صرف تیجسوی بلکہ بی جے پی اور آر جے ڈی کے کئی بڑے لیڈروں کو چیلنج دیا، جن میں اشوک چوہدری، دلیپ جیسوال، منگل پانڈے اور سمراٹ چودھری شامل ہیں۔ انہوں نے کہا، *"یہ سب بتائیں کہاں سے لڑیں گے الیکشن؟ تاکہ جن سوراج وہاں سے جواب دے سکے!"* راگھوپور میں پرشانت کشور کی موجودگی نے یہ واضح کر دیا ہے کہ آنے والے انتخابات میں یہ حلقہ بہار کی سیاست کا مرکز بننے والا ہے۔ عوام کے جوش و ولولے سے صاف ہے کہ اس بار مقابلہ سخت اور نتائج حیران کن ہو سکتے ہیں۔