
جسمانی تعلقات بنانے کے دوران معشوقہ کی موت
پٹنہ،14جولائی(وقت نیوز سروس)۔راجدھانی پٹنہ کے جکن پور تھانہ علاقے کے کربیگھیا علاقے سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جسمانی تعلقات بنانے کے دوران زیادہ خون بہنے سے نابالغ لڑکی کی موت ہو گئی۔ واقعے میں ملوث نوجوان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جب کہ اس کے دوست سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے۔ پولیس کے مطابق تقریباً 10 روز قبل جہان آباد ریلوے اسٹیشن پر نابالغ لڑکی اور ایک نوجوان کی ملاقات ہوئی۔ دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ موبائل نمبر شیئر کیے تھے اور ان کی بات چیت شروع ہو گئی۔ جمعہ کی صبح دونوں جکن پور تھانہ علاقہ کے کربیگھیا علاقے میں نوجوان کے دوست کے گھر پہنچے تھے۔ وہیں دونوں کے درمیان جسمانی تعلقات قائم ہوئے۔ اس دوران لڑکی کا اچانک بہت زیادہ خون بہنے لگا۔ لڑکی کی حالت خراب ہونے پر نوجوان گھبرا گیا اور اسے فوری طور پر ایک پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں لے گیا۔ جب وہاں اس کی حالت بہتر نہیں ہوئی تو اسے پٹنہ کے پی ایم سی ایچ اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹروں نے علاج شروع کر دیا تاہم حالت نازک ہونے کے باعث بچی کی جان نہ بچائی جا سکی۔ پی ایم سی ایچ کے ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جکن پورتھانہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور نوجوان کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے تاکہ موت کی اصل وجہ کا پتہ چل سکے۔ پولیس نے نوجوان کے دوست کو بھی حراست میں لے لیا ہے اور دونوں سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ پولیس اس معاملے میں تمام پہلوؤں سے جانچ کر رہی ہے۔ لڑکی کے دادا نے بتایا کہ وہ یہ کہہ کر گھر سے نکلی تھی کہ وہ جہان آباد جارہی ہے۔ رات تقریباً 11 بجے پولیس نے اسے اطلاع دی کہ لڑکی کو پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا ہے۔اسپتال پہنچے تو پوتی کی موت کی خبر ملی۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ انہیں پتہ نہیں تھا کہ وہ پٹنہ کیسے پہنچی؟ پٹنہ صدر اے ڈی پی او ابھینو کمار نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ تفتیش میں لڑکی کی صحیح عمر، زیادہ خون بہنے کی وجہ، نوجوان اور اس کے دوست کا کردار اور کسی اور قسم کے زیادتی کے امکان جیسے نکات کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔ پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کرے گی۔ ہندوستان میں نابالغوں کے تحفظ کے لیے بہت سے قوانین موجود ہیں، جن میں پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسول آفنس ایکٹ (پاسکو ) جو 2012 میں متعارف کرایا گیا تھا سب سے نمایاں ہے۔ یہ قانون 18 سال سے کم عمر بچوں کو جنسی زیادتی، چھیڑ چھاڑ اور دیگر جنسی جرائم سے بچانے کے لیے بنایا گیا ہے۔پاسکو ایکٹ کے تحت نابالغ کے ساتھ جنسی تعلقات چاہے رضامندی سے ہوں یا نہیں، جرم سمجھا جاتا ہے۔ 12 سال سے کم عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی پر سزائے موت کا انتظام ہے جبکہ دیگر معاملے میں کم از کم 7 سال سے عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔