تیجسوی کی ریلی میں پی ایم مودی کی ماں کی ماں کو گالی دی گئی، بی جے پی کا الزام
ویشالی،20ستمبر(وقت نیوز سروس)۔ بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے سیاسی درجہ حرارت بڑھتا جا رہا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ویشالی میں آر جے ڈی لیڈر اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کی ایک ریلی پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ تیجسوی کی موجودگی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ماں کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا۔ بی جے پی لیڈروں نے اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔ بی جے پی آئی ٹی اور سوشل میڈیا سیل کے سربراہ امیت مالویہ، ایم ایل اے لکھیندر پاسوان، اور دیگر لیڈروں نے ایک ویڈیو جاری کیا جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ مہوا اسمبلی حلقے میں آر جے ڈی کی ریلی کے دوران پی ایم مودی اور ان کی ماں کے خلاف قابل اعتراض زبان استعمال کی گئی۔ ویڈیو میں مبینہ طور پر ہجوم میں سے کسی کو گالی دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہو سکتا ہے کہ گالی دینے والا شخص کون ہے اور اس کا تعلق کس پارٹی سے ہے۔ وہیں بی جے پی نے اس معاملے پر تیجسوی یادو کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب تیجسوی یادو اپنی "بہار ادھیکار یاترا" کے ایک حصے کے طور پر ویشالی ضلع کے مہوا اسمبلی حلقہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ الزام ہے کہ مہوا سے آر جے ڈی ایم ایل اے ڈاکٹر مکیش روشن بھی اس دوران تیجسوی کے ساتھ اسٹیج پر موجود تھے۔ تاہم تیجسوی یادو کی جانب سے اس الزام پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ گرچہ تاحال گالی دینے والا شخص کی شناخت نہیں ہو سکی ہے لیکن بہار بی جے پی نے اس کے لیے آر جے ڈی پر حملہ بول دیا ہے۔ بی نے پی نے لکھا، "گالی دینے والی آر جے ڈی - تیجسوی کی ماں بہن کو گالی دینے والی اسکیم۔" بہار بی جے پی نے مزید لکھا کہ تیجسوی نے ایک بار پھر اپنی ریلی میں مودی کی آنجہانی ماں کو گالی دی۔ آر جے ڈی کارکن جتنی گالی دے رہے تھے، تیجسوی اتنی ہی حوصلہ افزائی کر رہے تھے۔ آر جے ڈی-کانگریس کی ریلیوں کا فی الحال ایک نکاتی ایجنڈا ہے،ماں اور بہن کو گالی دینا اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ پارٹی نے مزید لکھا، "ان کی غنڈہ ذہنیت اور مایوسی عروج پر پہنچ گئی ہے۔" ماں کی توہین کرنے والوں کو بہار کے عوام معاف نہیں کریں گے۔ یہ ان کی گرتی ہوئی اقدار کی علامت ہے۔ بہار کی مائیں اور بہنیں ہر گالی کا حساب کریں گی۔ بہار کے نائب وزیر اعلی سمراٹ چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی آنجہانی والدہ کے ساتھ ایک بار پھر تیجسوی یادو کے اسٹیج سے ان کی موجودگی میں گالی دی گئی۔ یہ انتہائی افسوس ناک اور جمہوریت کی سنگین توہین ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ اپوزیشن کی سیاست ہے، کیا ماں بہن کو گالی دینا ان کا کلچر اور ہتھیار بن گیا ہے؟ بہار کے عوام اس گندی سیاست سے بخوبی واقف ہیں اور اس کا جمہوری طریقے سے جواب دیں گے۔ اسی دوران آر جے ڈی کے مہوا ایم ایل اے مکیش روشن نے بی جے پی کے الزامات کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ تیجسوی مہوا میں بہار ادھیکار یاترا کے دوران تقریر کر رہے تھے۔ یہ تقریر میرے فیس بک پیج پر ہے، جسے آپ سن سکتے ہیں۔ اس میں پارٹی کے کسی کارکن نے پی ایم مودی کو گالی نہیں دی۔ مہوا سے آر جے ڈی ایم ایل اے مکیش روشن کا کہنا ہے کہ "سوشل میڈیا پر بی جے پی لیڈران نے جو ویڈیو پوسٹ کی ہے اس میں تیجسوی یادو کی تقریر کی آواز بھی نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تیجسوی یادو کو بدنام کرنے کے لیے ویڈیو سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔"