جے ڈی یو اور بی جے پی دفتر کے باہر احتجاج کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا،دفعہ 163 نافذ
پٹنہ،14ستمبر(وقت نیوز سروس)۔ بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے مختلف تنظیموں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ اپنے مطالبات کو لے کر محکمہ محصولات کے سروے عملہ، اردو ٹی ای ٹی امیدواروں، ٹی آر ای-4 امیدواروں اور دیگر کئی تنظیموں کے مسلسل ہنگامے کے بعد آج ڈی ایم اور ایس پی نے جے ڈی یو اور بی جے پی کے دفتر کا معائنہ کیا۔ پورے علاقے کا معائنہ کرنے کے بعد سیکورٹی انتظامات بڑھانے کے ساتھ ساتھ کئی نکات پر بات چیت کی گئی۔ پٹنہ کے ڈی ایم نے کہا کہ ویر چند پٹیل پتھ پر پہلے ہی دفعہ 144 نافذ تھی، اب دفعہ 163 لگائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور کئی لوگوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ ویر چند پٹیل پتھ پر امتناعی احکامات پہلے سے ہی نافذ ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں سے ریونیو سروے کے اہلکاروں کا ہنگامہ اچانک بڑھ گیا ہے۔ کنٹریکٹ پر کام کرنے والے سروے اہلکاروں کو محکمہ نے کام پر واپس نہ آنے پر برطرف کر دیا ہے۔ اگرچہ ان میں سے کئی اب واپس آنا شروع ہو گئے ہیں لیکن سروے اہلکاروں کا احتجاج مسلسل جاری ہے۔ وہ مسلسل پارٹی دفتر کا گھیراؤ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف ٹریفک کا نظام بلکہ امن و امان کے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ وزراء سے لے کر پارٹی کے سینئر لیڈروں تک سبھی کو پارٹی دفتر آنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بی جے پی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا آئے تو ریونیو اہلکاروں نے بھی احتجاج کیا۔ آنے والے وقت میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ 18 ستمبر کو پٹنہ آ رہے ہیں۔ مرکزی وزراء اور سینئر قائدین مسلسل دورہ کررہے ہیں۔ دوسری طرف ٹی آر ای ۔ 4 کے امیدواروں اور ریونیو اہلکاروں کی طرف سے وزراء کا دفتر میں کئی بار گھیراؤ بھی کیا جا چکا ہے۔ پٹنہ میں گرڈنی باغ میں پہلے سے ہی احتجاجی مقام ہے، لیکن انتخابات سے پہلے تمام تنظیمیں اپنے مطالبات کو لے کر حکومت کی توجہ مبذول کرانا چاہتی ہیں۔ اس لیے انہوں نے پارٹی دفاتر کا گھیراؤ شروع کر دیا ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار لاٹھی چارج ہو چکا ہے، جس میں کئی مظاہرین زخمی بھی ہوئے ہیں، لیکن آج ڈی ایم اور ایس پی کے معائنہ کے بعد اور دفعہ 163 لگانے کے بعد مزید سخت کارروائی کی جائے گی۔