
انڈیا کے لوگوں نےمیری والدہ کو گولی دی :مودی
میں معاف کر سکتا ہوں، لیکن بہار کے عوام میری ماں کی توہین کبھی معاف نہیں کریں گے: وزیر اعظم نئی دہلی، 2 ستمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میری آنجہانی ماں کی توہین کی ہے اور یہ صرف میری ماں کی نہیں بلکہ ملک کی کروڑوں ماوں، بہنوں اور بیٹیوں کی بھی توہین ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر سیاسی حریفوں کو معاف کر سکتے ہیں، لیکن بہار کے عوام میری ماں کی توہین کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔وزیر اعظم مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بہار راجیہ جیویکا ندھی کریڈٹ کوآپریٹیو یونین لمیٹڈ کا آغاز کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ادارے کے بینک اکاونٹ میں 105 کروڑ روپے کی رقم بھی منتقل کی۔ پروگرام میں لاکھوں خواتین موجود تھیں، ان سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم کئی بار جذباتی ہو گئے۔اپنے خطاب کے آغاز میں وزیر اعظم نے کہا کہ بہار ایک ایسی سرزمین ہے جو ماترشکتی کی پوجا کرنے والی سرزمین ہے۔ یہاں چھٹھ مہاپرو اور ستبہنی پوجا جیسی روایات خواتین کے احترام کی علامت ہیں۔ ایسی مقدس ریاست میں کانگریس اور آر جے ڈی کے اسٹیج سے ان کی آنجہانی والدہ کے لیے توہین آمیز الفاظ کااستعمال ہوا۔ انہوں نے کہا،”یہ صرف میری ماں کی ہی توہین نہیں ہے، یہ ملک کی ہر ماں، ہر بہن اور ہر بیٹی کی توہین ہے۔ مادر وطن کی اولادیں اسے کبھی برداشت نہیں کر سکتیں۔“مودی نے زور دے کر کہا، ”میں آر جے ڈی-کانگریس کو معاف کر سکتا ہوں، لیکن بہار کے لوگ میری ماں کی توہین پر انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ بھارت کی دھرتی نے کبھی ماں کی توہین برداشت نہیں کی ہے۔ اس لیے کانگریس-آر جے ڈی کو سات بہنوں اور چھٹی مئیا سے معافی مانگنی چاہیے۔ ماؤں - بہنوں کو میدان میں آکر ان سے جواب طلب کرنا چاہیے۔“اپنی والدہ ہیرا بین مودی کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے 100 سال کی عمر تک سادہ اور جدوجہد کی زندگی بسر کی۔ وہ سیاست سے دور رہیں، لیکن یہ ان کے آشیروادنے ہی مجھے ملک کی خدمت کے راستے پر آگے بڑھایا۔ جذباتی ہو تے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، ”میری ماں نے کبھی اپنے لیے کچھ نہیں مانگا، وہ بارش سے پہلے چھت کی مرمت کی فکر کرتی تھیں، وہ ہر روز ہمارے لیے تپسیا کرتی تھیں، وہ بیمار ہوتی تھیں، تب بھی کام پر جاتی تھیں، انھوں نے ہمارے خاندان کے لئے ہر مشکل کو برداشت کیا، ایسی غریب ماں کی تپسیا کو گالیاں دینا نہ صرف میری ماں کی بلکہ کروڑوں ماو¿وں کی توہین ہے۔“وزیراعظم نے کہا کہ سیاست میں انہوں نے کافی دیر سے قدم رکھا، لیکن بچپن سے ہی سماجی خدمت میں مصروف رہے۔ انہوں نے کہا، ”میری ماں نے مجھے آشیرواد دے کر کہا تھاکہ جاو اور ہم وطنوں کی خدمت کرو۔ اس ماں کو ،جو اب اس دنیا میں نہیں ہے، کانگریس-آر جے ڈی کے اسٹیج سے گالیاں دی گئیں۔ ماو¿ں- بہنوں کی آنکھوں میں آنسو دیکھ کر، آج مجھے بھی آپ سب کے ساتھ اپنا دکھ بانٹنا پڑا۔“کانگریس اور آر جے ڈی پر حملہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ نامدار گھرانوں کے لوگ غریبوں اور پسماندہ لوگوں کے درد کو نہیں سمجھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ”یہنامدار لوگ منہ میں چاندی کا چمچہ لے کر پیدا ہوئے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ اقتدار ان کی وراثت ہے، لیکن جب عوام نے غریب ماں کے بیٹے کو پردھان سیوک بنا دیا توانہیں یہ بات ہضم نہیں ہو رہی۔ اسی لیے کبھی مجھے ’نیچ‘، کبھی ’گندی نالی کا کیڑا‘ اور کبھی ’زہروالا سانپ‘ کہا گیا۔اور اب میری آنجہانی ماں کو بھی گالیاں دی جا رہی ہیں۔“وزیراعظم نے کہا کہ خواتین کے تئیں یہ ذہنیت پرانی ہے۔ انہوں نے کہا،”آر جے ڈی کے دور میں جب جرائم بے لگام تھے، خواتین کو سب سے زیادہ درد برداشت کرنا پڑا۔ قاتل اور عصمت دری کرنے والے سیاسی تحفظ میں آزاد گھومتے تھے۔ خواتین اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں غیر محفوظ محسوس کرتی تھیں۔ کانگریس اور آر جے ڈی نے ہمیشہ خواتین کی طاقت کو دبانے کی کوشش کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے خواتین کے ریزرویشن کی بھی مخالفت کی۔“انہوں نے کہا کہ کانگریس مسلسل قبائلی بیٹی اور صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی توہین کر رہی ہے۔ یہ خواتین کے تئیں نفرت اور تکبر کی سیاست ہے۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر کے آخر میں خواتین سے اپیل کرتے ہوئے کئی نعرے بھی لگائے۔ انہوں نے کہا،” ماں کو گالی نہیں سہیں گے، عزت پر وار نہیں سہیں گے۔آر جے ڈی کے مظالم کو برداشت نہیں کریں گے، ہم کانگریس کے حملے کو برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ماں کی توہین برداشت نہیں کریں گے، ہم ملک کی خواتین کی طاقت کی توہین برداشت نہیں کریں گے۔“مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کی اولین ترجیح ماوں اور بہنوں کو بااختیار بنانا ہے۔ ہر گھر نل، آیوشمان بھارت یوجنا، مفت راشن، لکھ پتی دیدی اور ڈرون دیدی جیسی اسکیمیں اس سمت میں بڑے قدم ہیں۔ انہوں نے آنے والی نوراتری اور بہار کی پوجا روایات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست ماتر شکتی کی پوجا کرنے والی ریاست ہے۔ ایسے میں کانگریس-آر جے ڈی کو ماؤں- بہنوں سے معافی مانگنی ہوگی۔پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے ”ہر گھر سودیشی“ کا نعرہ بھی دیا اور کہا کہ بہار سمیت پورے ملک کو آتم نربھر بھارت کی راہ پر مضبوطی سے آگے بڑھنا ہے۔قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ایک ویڈیو سامنے آیا تھا جس میں دربھنگہ شہر میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوران ایک اسٹیج سے وزیر اعظم مودی کے خلاف نازیبا الفاظ کہے گئے تھے۔ اس اسٹیج پر کانگریس اور آر جے ڈی لیڈران موجود تھے۔ اس واقعہ کو لے کر بی جے پی حملہ آور ہے۔