میلاد مصطفی ﷺکوسیرت مصطفی ﷺ پر عمل کرنے کے عزم کےساتھ منائیں:مولانا راشد حسین
پٹنہ: ،02ستمبر(پریس ریلیز)۔شہر عظیم آباد کی قدیم ترین اور تاریخی مسجد قدیمی جامع مسجد (بیادگار خلیفہ اعلی حضرت علامہ ملک العلماء علیہ الرحمہ)محمد پور شاہ گنج میں ۱۵۰۰ سالہ ولادت مصطفیٰ ﷺ کے حسین موقع پر نہایت اعلی پیمانے پر جشن عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انعقاد کیاگیا۔شہر عظیم اباد کے مشہور و معروف علماء کرام و شعرا اسلام کی تشریف آوری ہوئی عوام الناس کا ایک جم غفیر محفل میں شرکت کی جبکہ استاذ مرکزی ادارہ شرعیہ مفتی غلام رسول اسماعیلی خطیب وامام قدیمی جامع مسجد نےنظامت کی ذمہ داری بحسن وخوبی انجام دیا۔ تلاوت قران پاک اور حمد پاک سے محفل کا آغاز ہوا۔مداحان رسول اکرم ﷺ اپنے اپنے مخصوص انداز میں نعت ومناقب کے اشعار پیش کئے۔ اس موقع پر مقرر خصوصی مہمان خطیب مفاخر پٹنہ حضرت علامہ ومولانا راشد حسین صاحب استاذ مرکزی ادارہ شرعیہ وخطیب وامام شیخہ کا روضہ جامع مسجد پٹنہ سیٹی نے عشق و محبت سے لبریز خطاب میں کہاکہمیلاد مصطفی ﷺکا اہم مقصد محبت و قرب رسول اللہﷺ کا حصول ہے۔انہوں نے سرکار مدینہﷺکی شان بے مثالی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہر اعتبار سے شان فردیت عطا فرمایاتھاآپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مثیل اور مثل کوئی نہیں۔ آقا علیہ السلام کی شان، عظمت، رسالت، علو، قدر و منزلت، عظمت و تمکنت کا درجہ ہر شے سے افضل، اعلیٰ، ارفع اور منفرد ہے۔ انبیائے کرام میں سے بھی سوائے نفس نبوت کے کسی کو حضور علیہ السلام کے ساتھ برابری نہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے جشن میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کے فیضان کے حوالہ نہایت قیمتی قیمتی گوشوں کو بیان فرمایا۔ انہون نے کہاکہ تعظیم رسول اور توقیر مصطفی میں ہر قسم کا جشن منانا جائز ہے۔انہوں نے کہاکہ حضور ﷺسے سچی محبت کی یہی علامت ہے کہ ہم سیرت مصطفی پر عمل پیراں ہوجائیں۔علاوہ ازیں انہوں نے سیرت مصطفی ﷺ پر سیر حاصل گفتگو فرماکر عوام الناس کے ایمان وعقائد کو تقویت عطا کی اور فرمایا کہ اس رویے زمین پر اللہ تعالیٰ کے بعد حضور ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالم انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پورا سامان رکھتی ہے ۔ رہبر انسانیت حضور ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے۔ امسال ۱۵۰۰ سالہ جشن ولادت پر ہم عہد کریں کہ سیرت مصطفی ﷺ کے مطابق اپنی زندگی گزاریں گے۔اخیر میں انہوں نے حالات حاضرہ کے پیش نظر اپنے بیش بہا قیمتی خیالات کا اظہار فرمایا اور جلوس محمدی اور جشن ولادت منانے کا نہایت دل پذیر فارمولہ بیان کیا۔ مفتی غلام رسول اسماعیلی نے اپنے خطاب میں کہاکہ کائنات ہستی میں سب سے عظیم انقلاب حضورﷺ کی تشریف آوری ہے جو دنیا کے لئے ہدایت امن اور محبت کا پیغام ہے۔ماہ ربیع الاول شریف سارے عالم انسانیت کے لئے خوشی اور امن کا پیغام ہے رحمتہ اللعالمین ﷺ کی تشریف آوری سے ظلم و بربریت کا خاتمہ اور سکون واطمینان اور بھائی چارے کی فضاء کو فروغ نصیب ہوا۔حضور کی آمد سے دنیا سے اندھیرا اور تاریکی ختم ہو ئی اورہر طرف اجالا ہوا پسماندہ اور معاشرے کے ستائے ہوئے افرادکو پرسکون زندگی گزارنے کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مزاج عشق ہی یہی ہے کہ بات بات میں ذکر محبوب کیا جائے، اب تو پھر ہے ہی ذکر محبوب کا مہینہ۔ یہ تو وہ مبارک مہینہ ہے، جس کا چاند نظر آتے ہی وہ سہانی گھڑیاں یاد آنے لگتی ہیں جب مکہ مکرمہ پر نور چھایا ہوا تھا،ستارے زمین کی طرف مائل تھے،جہان میں روشنیاں پھیل رہی تھیں، آسمانوں کے دروازے کھول دئیے گئے تھے، فرشتے قطار در قطار حاضر ہو رہے تھے، مشرق و مغرب اور کعبہ کی چھت پر جھنڈے گاڑ دئیے گئے تھے کہ عین صبح صادق کے وقت حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کے مکان عالی شان میں ایک نور چمکا، عالم کفر میں ایک کھلبلی مچ گئی، کسری کے محل پر زلزلہ آیا،۱۴ کنگرے گر گئے،ایران کا آتش کدہ جو ایک ہزار سال سے روشن تھا، وہ بجھ گیا، دریائے ساوہ خشک ہو گیا، کعبے کو وجد آیا اور بت سر کے بل گر گئے۔ تیری آمد تھی کہ بیت اللہ مجرے کو جھکا تیری ہیبت تھی کہ ہر بت تھر تھر ا کر گر گیا ہمارے نبی ﷺ کی شان بے مثالی ہر زاویہ سے فردفریدیکتائے روزگار ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے اقا صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنا میلاد منایا اور صحابہ کرام نے بھی اپنے انداز سے میلاد مصطفی منایا۔ ہر زمانے میں میرے آقا ﷺ کا جشن منایا گیا ہے۔ اور اس دنیا کا اصول بھی ہے’’ جس کا کھانا اسی کا گانا‘‘ تو جس کے صدقے میں ہم وجود میں آئے، جن کی آخری سانس میں رب ہب لی امتی کی صدا ہو، جن کی راتوں کی عبادت میں امت کی مغفرت طلب ہو، جس کے دل میں ہمیشہ امت کے درد ہووو، جس کی خوشی امت کی خوشی میں فنا ہو ،شب معراج کو براق سوار ہو کر جو یہ سوچے کہ میری امت کل پل صراط کو کیسے عبور کریگی، جس کی خواہش امت کو جہنم سے چھٹکارا دلانا ہو اور جو تونگری پر غربت کو ترجیح دے تو ایسے غم خوار کی ولادت پر جشن منانا سعادت عظمی ہے۔ مفتی عمیر رضا مرکزی سمیت دیگر علماء کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پرحافظ مسرور عالم،محمد صفتین رضا، نجم الھدی، محمدجسیم، غلام محمد، محمد ریاض عالم، محمد فیاض شرفی، عبد الخلیل، محمد جمیل، محمد دلشاد سمیت سینکڑوں افراد شریک تھے۔ اخیر میں صلاۃ وسلام اور فاتحہ ودعا پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔