
ٹرمپ کو نکی ہیلی کی نصیحت - ہندوستان کے ساتھ دشمن جیسا سلوک کرنا اسٹریٹجک غلطی ہو گی
واشنگٹن، 21 اگست۔ اقوام متحدہ میں امریکہ کی سابق سفیر نکی ہیلی نے ٹرمپ کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان کو ایک قابل قدر اور جمہوری شراکت دار سمجھیں۔ ہندوستان کے ساتھ تعلقات خراب کرنا اسٹریٹجک تباہی ہو گی۔ اگر امریکہ چین کے بڑھتے ہوئے عزائم کو روکنا چاہتا ہے تو اسے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دینا ہو گی۔ نیوز ویک میں شائع ہونے والے اپنے آرٹیکل میں ہیلی نے لکھا کہ امریکہ کو یہ نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ اس کا ہدف چین ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کو ہندوستان کی شکل میں ایک دوست ہونا چاہیے۔ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور اس کا عروج دنیا کے لیے خطرہ نہیں ہے لیکن چین کی بڑھتی ہوئی طاقت دنیا کے لیے ایک چیلنج ہے کیونکہ یہ کمیونسٹ راج کے تحت چلتا ہے۔ ہیلی کا کہنا ہے کہ ایشیا میں چین کے تسلط کا مقابلہ کرنے والا ہندوستان واحد ملک ہے۔ ہیلی نے لکھا کہ ہندوستان میں چین کی طرح بڑے پیمانے پر پیداواری صلاحیت موجود ہے، جس سے امریکہ کو چین کے بجائے ہندوستان کے ذریعے اپنی سپلائی چین کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ہندوستان کے ساتھ دشمن جیسا سلوک کرنا اسٹریٹجک غلطی ہو گی۔ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی دفاعی صلاحیت اور مشرق وسطیٰ میں اس کا کردار اس خطے میں استحکام لانے میں اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ عالمی تناظر میں ہندوستان کی اہمیت کو اجاگر کرنے والا ہیلی کا مضمون ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ- ہندوستان تجارتی تنازعہ اپنے عروج پر ہے اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان پر 25 فیصد باہمی ڈیوٹی اور 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا ہے، جو 27 اگست سے نافذ العمل ہوگا۔ ہیلی نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔ ہندوستان کا عروج چین کے عالمی نظام پر غلبہ حاصل کرنے کے عزائم کو روک دے گا۔ جیسے جیسے ہندوستان مضبوط ہوتا جائے گا، چین کے عزائم کمزور ہوتے جائیں گے۔ امریکہ اور ہندوستان کی شراکت داری سے دونوں ممالک کے مفادات پورے ہوں گے اور ہندوستان- چین کے خلاف مزید مضبوطی سے کھڑا ہو سکے گا۔ لیکن اگر امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تجارتی تنازعہ لمبے عرصے تک جاری رہتا ہے تو چین اس صورتحال کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔