
سال 2005 سے پہلے مسلمانوں کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا: وزیر اعلیٰ
- وزیر اعلی نے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کی صد سالہ تقریبات کا افتتاح کیا پٹنہ، 21 اگست (وقت نیوز سروس)۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کی صد سالہ تقریبات کا افتتاح سمراٹ اشوک کنونشن سنٹر میں واقع باپو آڈیٹوریم میں شمع روشن کرکے کیا۔ اس موقع پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلے حالات بہت خراب تھے۔ پچھلی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔ سال 2005 سے پہلے مسلمانوں کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا تھا۔ نئی حکومت کے قیام کے بعد سے مسلمانوں کے لیے کافی کام کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلے ہندو مسلم لڑائی ہوتی تھی، اس لیے 2006 سے قبرستانوں کی چہار دیواری کا کام شروع کیا گیا، بڑے پیمانے پر قبرستانوں کی چہار دیواری کرائی گئی ہے۔ اب کوئی جھگڑا یا پریشانی نہیں ہے۔ پہلے مدارس کی حالت بہت خراب تھی، مدرسوں کے اساتذہ کو بہت کم پیسے ملتے تھے۔ 2006 سے مدارس کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے اور انہیں حکومتی شناخت دی گئی ہے۔ مدرسہ کے اساتذہ کو سرکاری اساتذہ کے برابر تنخواہ دی جاتی ہے اور اس کے بعد سے انہیں وہی تنخواہ دی جاتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2005 کے انتخابات سے پہلے لوگوں نے مجھے بتایا تھا کہ بھاگلپور میں 1989 میں فسادات ہوئے تھے لیکن اس وقت کی حکومت اور اس کے بعد کی حکومت نے اس کی صحیح جانچ نہیں کی۔ نومبر 2005 میں ہماری حکومت بنتے ہی ہم لوگوں نے مکمل تحقیقات کیں اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کی اور فساد متاثرین کو معاوضہ دیا۔ فسادات سے متاثرہ خاندانوں کو پنشن کی شکل میں مدد دی جا رہی ہے۔ طلاق شدہ مسلم خواتین دقت میں رہتی ہیں ، ان مسلم خواتین /طلاق شدہ خواتین کو روزگار دینے کے لئے سال 2007 سے 10ہزار روپے شرح سے مدد دی گئی۔ اسے اب بڑھا کر 25ہزار کیا گیا ہے۔ نتیش کمار نے کہا کہ مسلم طلباء کی پڑھائی میں مدد کے لئے ہر طرح کا کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے کئی اسکیمیں چلائی جارہی ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود کا بجٹ 2004-05 میں صرف 3 کروڑ 54 لاکھ روپئے تھا جو اب بڑھ کر 1080 کروڑ روپئے ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلم نوجوانوں کو روزگار شروع کرنے کے لیے کئی طریقوں سے مدد کی جارہی ہے۔ ہم لوگوں نے شروع سے ہی تمام حصوں کو تیار کیا ہے۔ ہندو، مسلم، اعلیٰ ذات، پسماندہ، انتہائی پسماندہ، دلت، مہادلت سبھی کے لیے کام کیا گیا ہے۔ تمام شعبوں میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن والے یہاں اور جو کچھ کہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہم لوگ اپنے کام میں لگے رہتے ہیں۔