
روس میں 8.7 شدت کا زلزلہ، ساحلی علاقے سیویرو کورلسک میں سونامی، جاپان، امریکہ اور نیوزی لینڈ تک زمین لرز گئی
ماسکو/ٹوکیو/واشنگٹن، 30 جولائی)۔ روس کے مشرق بعید کے علاقے کامچٹکا میں آج زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 8.7 ریکارڈ کی گئی۔ ایک اور خبر میں زلزلے کی شدت 8.8 بتائی گئی ہے۔ کامچٹکا میں سال 1952 کے بعد سے یہ سب سے زیادہ طاقتور زلزلہ ہے۔ سخالین علاقے کی حکومت کے مطابق اس کے بعد سونامی کی لہر سیویرو کورلسک شہر کے ساحلی علاقے سے ٹکرا گئی۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی TASS، جاپان کے اخبار آسائی شبھوم اور امریکی نیوز چینل سی این این کی رپورٹوں کے مطابق یہ زلزلہ پیٹروپاولوسک کامچٹسکی سے 150 کلومیٹر دور کامچٹکا میں مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے کے قریب آیا (ماسکو وقت کے مطابق 00:00 جی ایم ٹی) اس کی وجہ سے شمالی بحرالکاہل کے کچھ حصوں میں سونامی آئی ہے۔ جنوب میں الاسکا، ہوائی اور نیوزی لینڈ کے لیے وارننگ جاری کی گئی۔ ہونولولو میں سونامی کی وارننگ سائرن بجنے کے بعد لوگ اونچے مقامات پر منتقل ہو گئے۔ جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے کہا کہ سونامی کی پہلی لہر، تقریباً 30 سینٹی میٹر (تقریباً 1 فٹ) اونچی، ہوکائیڈو کے مشرقی ساحل پر واقع نیمورو تک پہنچی۔ کہا جاتا ہے کہ کامچٹکا جزیرہ نما پر زلزلے کے مرکز کے قریب ترین روسی علاقوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ لوگوں کو نکالا جا رہا ہے۔ گورنر ویلری لیمارینکو کے مطابق سونامی کی پہلی لہر بحر الکاہل میں روس کے جزائرکورل کی مرکزی بستی سیویرو-کوریلسک کے ساحلی علاقے سے ٹکرائی۔ لوگ اونچے مقامات پر اس وقت تک رہیں گے جب تک کہ ایک اور لہر کا خطرہ ٹل نہ جائے۔ پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر نے کہا کہ ہوائی، چلی، جاپان اور جزائر سلیمان کے کچھ ساحلی علاقوں میں لہروں کی سطح سے 1 سے 3 میٹر بلند لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ روس اور ایکواڈور کے کچھ ساحلی علاقوں میں تین میٹر سے زیادہ اونچی لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ مرکز نے خبردار کیا ہے کہ سونامی تمام جزائر ہوائی کے ساحلی علاقوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ لہریں مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے کے قریب اٹھ سکتی ہیں۔ جاپان اور امریکہ کے ماہرین زلزلہ نے بتایا کہ جاپانی وقت کے مطابق صبح 8:25 پر آنے والے زلزلے کی ابتدائی شدت 8.0 تھی۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے بعد میں کہا کہ اس کی شدت 8.8 تھی۔ امریکی ماہرین زلزلہ کا کہنا ہے کہ زلزلہ 20.7 کلومیٹر (13 میل) کی گہرائی میں آیا۔ اس کا مرکز جزیرہ نما کامچاتکا تھا، جو روسی شہر پیٹرو پاولوسک-کمچاتسکی سے تقریباً 119 کلومیٹر (74 میل) دور تھا۔ جزیرہ نما کی آبادی تقریباً 1,80,000 ہے۔ تاس کے مطابق پیٹرو پاولوسک کامچٹسکی میں لوگ بغیر جوتوں یا بیرونی لباس کے سڑکوں پر نکل آئے۔ گھروں کے اندر شیلفیں گر گئیں۔ شیشہ ٹوٹ گیا۔ سڑک پر چلتی گاڑیاں ہلنے لگیں۔ عمارتوں کی بالکونیاں تیزی سے ہلنے لگیں۔ بڑے علاقے میں بجلی چلی گئی۔ کئی علاقوں میں موبائل فون سروس منقطع کر دی گئی۔ جزیرہ سخالین کے رہائشیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ الاسکا میں قائم قومی سونامی وارننگ سینٹر نے الاسکا الیوٹین جزائر کے کچھ حصوں کے لیے سونامی کی وارننگ جاری کی ہے۔ یہ وارننگ الاسکا کی ساحلی پٹی کے ایک بڑے حصے کو بھی محیط ہے۔ اس میں پنہینڈل کے حصے بھی شامل ہیں۔ جاپانی ماہرین زلزلہ کے مطابق مارچ 2011 میں شمال مشرقی جاپان میں آنے والے زلزلے کی شدت 9.0 ریکارڈ کی گئی تھی۔ اس نے بڑے پیمانے پر سونامی کی وجہ سے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کو پگھلا دیا۔ ادھر نیوزی لینڈ کے حکام نے ملک بھر کے ساحلی علاقوں میں غیر متوقع بلند لہروں کی وارننگ جاری کی ہے۔ حکومتی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے کہا ہے کہ لوگ فوری طور پر ساحلوں، ساحلی علاقوں، بندرگاہوں، دریاؤں اور راستوں سے دور ہٹ جائیں۔ نیوزی لینڈ جنوبی بحرالکاہل میں ہے اور زلزلے کے مرکز سے تقریباً 6000 میل دور ہے۔ اس سے قبل جولائی میں کامچٹکا کے قریب سمندر میں پانچ طاقتور زلزلے آئے تھے۔ ان میں سے ایک کی شدت 7.4 تھی۔ 4 نومبر 1952 کو کامچٹکا میں 9.0 شدت کے زلزلے نے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔ اس کی وجہ سے ہوائی میں 9.1 میٹر کی لہریں اٹھیں۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سونامی کے جزائر ہوائی تک پہنچنے کا امکان بہت کم ہے۔ گورنر جوش گرین نے کہا کہ یہ صرف ایک ساحل پر نہیں بلکہ پورے ہوائی جزائر کو نشانہ بنائے گا۔ جاپان میں ابتدائی لہریں ابتدائی اندازے سے کم تھیں۔ امریکی سونامی وارننگ مراکز نے کہا ہے کہ ایکواڈور اور روس کے ساحلی علاقوں میں معمول کی سطح سے 3 میٹر سے زیادہ بلند لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ چلی، کوسٹا ریکا، فرانسیسی پولینیشیا، گوام، ہوائی، جاپان اور بحر الکاہل کے دیگر جزائر اور جزائر کے ساحلوں پر 1 سے 3 میٹر تک لہریں اٹھ سکتی ہیں اور آسٹریلیا، کولمبیا، میکسیکو، نیوزی لینڈ، ٹونگا اور تائیوان میں 1 میٹر تک اٹھ سکتی ہیں۔ برونائی، چین، شمالی کوریا، ملائیشیا، جنوبی کوریا اور ویتنام کے ساحلوں پر جوار سے ایک فٹ سے بھی کم لہروں کی توقع ہے۔ دریں اثنا، ووڈوپاڈنایا موسمی مرکز نے بتایا کہ کمچٹکا کے یلیزوفسکی ضلع میں 3-4 میٹر اونچی لہروں کے ساتھ سونامی ریکارڈ کی گئی۔ کامچٹکا کے ساحل پر ایک گھنٹے میں 5 سے زیادہ شدت کے کل آٹھ زلزلے آئے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ کم از کم ایک ماہ تک 7.5 شدت تک کے جھٹکے خطے کو متاثر کر سکتے ہیں۔ پیٹرو پاولوسک کامچٹسکی میں کنڈرگارٹن کی دیوار گر گئی ہے۔ سخالین کے علاقے میں سیویرو کورلسک بندرگاہ اور ماہی گیری کا ایک مرکز سونامی کی لہروں میں ڈوب گیا ہے۔ جاپانی سکیورٹی فورسز نے بحرالکاہل کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے لڑاکا طیارے، گشتی طیارے اور ہیلی کاپٹر تعینات کیے ہیں۔ جاپانی توانائی کمپنی ٹوکیو الیکٹرک پاور کے ماہرین نے فوکوشیما 1 نیوکلیئر پاور پلانٹ سے صاف پانی کے اخراج کے اگلے مرحلے کو روک دیا۔ وسطی اور شمال مشرقی جاپان میں شنکانسن بلٹ ٹرین سروس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ کامچٹکا میں آنے والے زلزلے کے بعد امریکی نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے بھی سونامی کی وارننگ جاری کی ہے۔ اوہو جزیرے پر حکام نے ساحلی علاقوں کے لوگوں کو فوری طور پر علاقہ خالی کرنے کو کہا ہے۔